اسلام آباد (ویب ٰڈیسک)مسلم لیگ( ن) انٹرنیشنل آفئیرز نے ایک آن لائن کانفرنس کا اہتمام کیا جس میں دنیا بھر سے پارٹی کی اوورسیز قیادت نے شرکت کی، انٹرنیشنل افئیرز کے صدر سینیٹر اسحاق ڈار نے کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ میزبانی سینئیر نائب صدر اور چیف کوآرڈینیٹر بیرسٹر امجد ملک نے کی۔
کانفرنس کا باقاعدہ آغاز جاپان سے کوآرڈینیٹر حافظ مہر شمس کی جانب سے تلاوت قرآن پاک اور امریکہ سے چوہدری شعبان کی جانب سے نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلام سے کیا گیا۔ چیف کوآرڈینیٹر بیرسٹر امجد ملک نے کانفرنس کے مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے اپنےاستقبالیہ میں کہا کہ شہباز شریف کی حکومت ملک میں سیاسی استحکام کی کوشش کررہی ہے اور تارکین وطن کیلئے مزید اقدامات کی کوشش کررہی ہے۔ قائد نواز شریف کی ہدایت کے مطابق پاکستان کی اقتصادی ترقی مسلم لیگ( ن) کی حکومت میں اہم ترجیح ہوگی۔ مسلم لیگ( ن) نے منشور کمیٹی میں اوورسیز پاکستانیوں کے حوالے سے جو سفارشات حکومت کو لکھ کر دی تھیں ان پر تیزی سے کام جاری ہے اور ان شاء اللہ بہت جلد ایک ایک کر کے قانون کا حصہ بنیں گی۔
کانفرنس کے مہمان خصوصی مسلم لیگ (ن) انٹرنیشنل افئیرز کے صدر اسحاق ڈار نے اپنے خطاب میں نوزائیدہ حکومت کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم، عوام کی خصوصی دعاؤں اور قائد محمد نواز شریف کے ویژن کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لیے انتھک محنت کر رہے ہیں، پاکستان مشکلات پر جلد قابو پالے گا ، پاکستان عالمی تنہائی سے نکل رہا ہے۔
اسحاق ڈار نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ اب میرے پاس خارجی امور کی ذمہ داریاں ہیں اور میں ہمہ وقت جناب وزیر اعظم کے ساتھ ہوتا ہوں لیکن اس کے باوجود میری کوشش ہوتی ہے کہ میں بطور صدر مسلم لیگ( ن) اوورسیز آپ لوگوں کو حکومتی کارکردگی سے آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ آپ کے خیالات سے بھی آگاہ رہوں۔ آج کی کانفرنس کے لیے میں نے چیف کوآرڈینیٹر بیرسٹر امجد ملک سے کہا تھا کہ میری اوورسیز پاکستانیوں سے جلد ملاقات کا اہتمام کریں۔
مسلم لیگ (ن) کے صدور جن میں امریکہ سے راحیل ڈار (صدر)، سعودی عرب سے شیخ سیعد احمد (صدر)،برطانیہ سے زبیر گل (صدر)، راشد ہاشمی، چوہدری عنصر محمود ( صدر لیگل ونگ) ، جرمنی سے رانا لیاقت علی (صدر)، جاپان سے ملک نور اعوان (صدر)، چلی سے چوہدری ضیاء الحق (صدر)، کینیڈا سے سہیل وڑائچ (صدر) ، متحدہ عرب امارات سے محمد غوث قادری ( صدر)، ساؤتھ افریقہ سے اشفاق انور، چین سے کو آرڈینیٹر ارسلان حفیظ ، حاجی فدا حسین (صدر) ، سیکرٹری غلام ربانی ، کویت سے چئیرمین عرفان ناگرہ، بیلجیئم سے حاجی پرویز اقبال (صدر)، آسٹریلیا سے ڈاکٹر ابو الفضل ( صدر)، ہالینڈ سے پرویز سندھیلہ ( صدر)، سویڈن سےشیخ سعید ( صدر)، سپین سے راجہ اسد حسین ( صدر)، اٹلی سے کوآرڈینیٹر قمر ریاض خان، سینئر نائب صدر ظہیر احمد، اور مینارٹی ونگ کے صدر شہباز بھٹی، فرانس سے میاں محمد حنیف (صدر)، طلعت چوہان، وسیم شیخ ، راجہ محمد علی، عمان سےمحمد علی فضل (صدر)، بحرین سے چوہدری رفاقت حسین (صدر) اور ندیم یعقوب جنرل سیکرٹری، آسٹریا سے چوہدری شرافت علی (صدر)، سوئیٹزرلینڈ سے چوہدری عالم زیب خان (صدر)، آئرلینڈ سے احسن چٹھہ (صدر)، یونان سے چوہدری اعجاز احمد (صدر)، ناروے سے شاہد تنویر (صدر) اور سرپرست اعلی نذیر بٹ ، ہانگ کانگ سے چوہدری محمد اشرف جنرل سیکرٹری اور کولون کے صدر عمران خان، ساؤتھ کوریا سے راجہ عامر اقبال (صدر)، اور سیکرٹری ڈاکٹر صابر حسین ، ڈنمارک سے مرزا رحمت اللہ بیگ (صدر)، زمبابوے سے تصدق حسین بٹ (صدر)، پرتگال سے شمع بٹ (صدر)، ملائشیا سے مہر نثار (صدر)اور تھائی لینڈ محمد آصف مجید (صدر) حافظ محمد عمران ضیا سیکرٹری انفارمیشن جرمنی، عنصر بٹ سیکرٹری جنرل جرمنی نے خصوصی شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
چیپٹر کوآرڈینیٹرز اور ہیڈ آف ونگز؛ جن میں خواتین، تجارت، سوشل میڈیا، یوتھ ، اقلیتی اور لیگل ونگ کے سربراہان نے بھی خصوصی شرکت کی اور خیر مقدمی کلمات پیش کئے۔ شرکاء کانفرنس نے اسحاق ڈار کو وزیر خارجہ بننے اور ایک بار پھر سینٹ آف پاکستان کا رکن بننے پر مبارکباد پیش کی۔ اسحاق ڈار کی موجودگی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کانفرنس کے مندوبین نے مختلف مسائل کی نشاندہی بھی کی جس میں زیادہ تر شکایات مقامی سفارتخانوں سے متعلقہ تھیں۔ اس کے علاوہ اوورسیز مسلم لیگ (ن) کے مختلف چیپٹرز کی طرف سے ایک بار پھر زور و شور سے پارٹی قیادت کی توجہ اس جانب دلائی کہ حکومت جلد سے جلد ان کے نمائندوں کو کسی نا کسی سطح پر حکومت کا حصہ بنائے اور اوورسیز کنونشن مقرر کرے۔
سینئر نائب صدر و چیف کوآرڈینیٹر نے شرکاء کو اوورسیز کی بابت منشور سفارشات بارے بریف کیا۔ انہوں نے کہا کہ سولہ رکنی اقدامات کا پیکج اور اقدامات انکی پارٹی کی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہوں گے ۔ ان میں اوورسیز پاکستانیوں کیلئے مخصوص نشستیں ،ون ونڈو سرمایہ کاری کی سہولت، مخصوص امیگریشن کاؤنٹرز،خصوصی عدالتیں اور کمرشل کاؤنٹرز، پبلک سیکٹر ہاؤسنگ سکیموں میں 10 فیصد کوٹہ اور 5 فیصد مالیاتی رعائت،خصوصی قومی بچت اسکیم،آن لائن بائیو میٹرک تصدیق، کاروباری منصوبوں اور سٹارٹ اپ کیلئے سہولت کاری، تمام صوبوں میں اوورسیز کمیشن کا قیام، وطن واپسی پر خوش آمدید اور مکمل سہولیات ، جائیداد سے متعلق تنازعات کا حل، تنازعات کے متبادل حل کیلئے طریقہ کار، زیادہ ترسیلات بھییجنے والوں کی ستائش اور انعام و کرام، دستاویزات کی آن لائن تصدیق، پاسپورٹ اور نادرا کی آن لائن سہولت، اور تارکین وطن پر مشتمل ایڈوائزری کونسلز کا قیام ان نکات میں شامل ہیں جن پر نئی حکومت میں خصوصی غور ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تھنک ٹینک کے قیام میں تارکین وطن کی آراء اور اپنے سفارت خانوں کے ساتھ ملکر نام ترتیب دیئے جائیں گے۔
کانفرنس میں مختلف عہدیداران کی جانب سے مختلف تجاویز بھی پیش کی گئیں جن میں اضلاع کی سطح پر مختلف سکولز کی مرمت، پبلک پارکس میں شجرکاری و سہولیات اور ماڈل پولیس اسٹیشنز جیسے ورکنگ ٹارگٹس شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ کانفرنس میں یہ بھی کیا گیا کہ حکومت پاکستان اور حکومت پنجاب مختلف ممالک میں سرمایہ کاری، ماحولیات ، آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے لیے اعزازی کونسلر یا نمائندہ مقرر کرے جو مکمل طور پر رضاکارانہ بنیادوں پر ہوں تاکہ انکی خدمات سے فائدہ اٹھایا جاسکے۔
آخر میں چیف کوآرڈینیٹر بیرسٹر امجد ملک نے تمام شرکاء کانفرنس کا شکریہ ادا کیا۔ اس کے بعد دعا ہوئی، شرکاء نے اختتام کانفرنس پر پاکستان زندہ باد کے پرجوش نعرے بھی لگائے۔