مڑے ہوئے پروں والے ایسے طیارے لانچ کرنے کا اعلان جن کے فیول کا خرچ نصف ہوگا

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایک نیا مسافر طیارہ، جو جدید "بلینڈڈ ونگ” ڈیزائن پر مبنی ہے، اگلے پانچ سالوں میں پرواز کے لیے تیار ہوگا۔ یہ منفرد ڈیزائن روایتی ہوائی جہازوں کے مقابلے میں ایندھن کے خرچ کو 50 فیصد تک کم کرنے اور شور میں نمایاں کمی لانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ پیشرفت ہوائی سفر کی صنعت میں انقلاب برپا کرے گی اور ماحولیاتی اہداف کو پورا کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہوگی۔

لائیو سائنس  کی رپورٹ کے مطابق بلینڈڈ ونگ طیارے کا تصور سب سے پہلے ایک صدی قبل روسی پائلٹ نکولاس وووڈوسکی نے پیش کیا تھا۔ یہ ڈیزائن زیادہ تر فوجی مقاصد کے لیے استعمال ہوتا رہا ہے۔ روایتی مسافر طیارے کے برعکس جس میں لمبا ٹب نما جسم ہوتا ہے، بلینڈڈ ونگ ڈیزائن میں باڈی  اور پروں کو ایک ساتھ ملا کر ایک ہموار اور یکساں شکل دی گئی ہے۔ اس کا نتیجہ بہتر لفٹ ٹو ڈریگ تناسب، کم وزن اور کم رگڑ کی صورت میں نکلتا ہے، جس سے چھوٹے انجنوں کے استعمال کی گنجائش پیدا ہوتی ہے۔

رپورٹس کے مطابق جیٹ زیرو  کمپنی کے تیار کردہ اس طیارے میں 250 مسافروں کی گنجائش ہوگی اور یہ 9250 کلومیٹر تک کا فاصلہ طے کر سکے گا۔ یہ طیارہ پائیدار ایوی ایشن فیول کے ساتھ ہم آہنگ ہوگا اور ہائیڈروجن ایندھن کے استعمال کی بھی صلاحیت رکھے گا، جس کا حتمی مقصد صفر کاربن اخراج حاصل کرنا ہے۔

اس جدید طیارے کی تیاری سیمنز کے اشتراک سے ہو رہی ہے۔ اس میں  ڈیجیٹل ٹوئننگ ٹیکنالوجی استعمال ہوگی ۔ اس ٹیکنالوجی کے ذریعے طیارے کا ایک ورچوئل ماڈل تیار کیا جائے گا، جو ڈیزائن اور تیاری کے عمل کو بہتر بنانے میں مددگار ہوگا۔

جیٹ زیرو نے 2027 تک پروٹوٹائپ کی جانچ شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، حالانکہ پیداوار کے لیے درکار فیکٹریاں ابھی زیر تعمیر ہیں۔ اہم پرزوں کی فراہمی کے لیے سپلائرز کے ساتھ معاہدے ہو چکے ہیں، اور جیٹ زیرو کے انجینئرز امریکی فضائیہ کے ایک منصوبے پر بھی کام کر رہے ہیں جو اسی طرح کے ڈیزائن پر مبنی ہے۔ یہ جدید طیارہ ہوائی سفر کو ماحول دوست اور پائیدار بنانے کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

Leave a Reply

Discover more from ہمارا اخبار

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading