ریاض (وقار نسیم وامق) سعودی عرب میں مجلسِ پاکستان کے زیراہتمام معروف ادبی تنظیم حلقہء فکروفن کے صدر ڈاکٹر محمد ریاض چوہدری کے اعزاز میں محفلِ مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا جس میں شعرائے فکروفن اور شائقینِ شعر کی بڑی تعداد شریک تھی۔
سعودی عرب کے دارلحکومت ریاض میں صدر مجلسِ پاکستان رانا عبدالرؤف کی زیرِ صدارت منعقدہ محفلِ مشاعرہ میں شعرائے فکروفن وقار نسیم وامق، سید طیب رضا کاظمی، کامران حسانی، ظفر اقبال، قلبِ عباس، توصیف احمد سمیت دیگر شعراء نے ڈاکٹر ریاض چوہدری کو منظوم خراج تحسین سمیت اپنا نمائندہ کلام پیش کیا جسے حاضرین نے بے حد سراہا۔ مشاعرہ کی نظامت کے فرائض رانا عمر فاروق نے بخوبی سرانجام دئیے۔مشاعرہ کا باقاعدہ آغاز نعتِ رسول کریمٌ سے ہوا جسے پیش کرنے کی سعادت قلبِ عباس نے حاصل کی، بعد ازاں یکے بعد دیگرے شعرائے فکروفن نے اپنے کالم بلاغتِ نظام سے سامعین کو محظوظ کیا اور خوب داد سمیٹی۔
مشاعرہ کے موقع پر مقررین نے ڈاکٹر ریاض چوہدری کو ان کی ادبی خدمات کے سلسلے میں زبردست خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر ریاض چوہدری پاکستانی کمیونٹی کی پہچان ہیں جبکہ ان کا شمار سنیئر اور ہردلعزیز شخصیات میں ہوتا ہے اور حلقہء فکروفن کے ذریعے ان کی بے مثال ادبی خدمات کو ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
رانا عمر فاروق نے ڈاکٹر ریاض چوہدری کا تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ مجلسِ پاکستان کے بانی ارکان میں سے ہیں اور بطور صدر حلقہء فکروفن اردو ادب کے فروغ کے لئے ان کی لاجواب خدمات کا احاطہ کرتے ہوئے انکے کاشانہء ادب میں خوبصورت ادبی محفلوں کا ذکر بھی کیا۔
وقار نسیم وامق نے حلقہء فکروفن اور اس کے صدر ڈاکٹر محمد ریاض چوہدری کی عزت افزائی پر مجلسِ پاکستان کا بے حد شکریہ ادا کیا اور حلقہء فکروفن کی ڈاکٹر ریاض چوہدری کی سرکردگی میں اردو ادب کے فروغ کے لئے خدمات پر روشنی ڈالی اور کاشانہء ادب کے پروگراموں پر سیر حاصل گفتگو کی۔ اس سے قبل اویس قاسم نے قراردادِ مقاصد اور تعمیر پاکستان پر اپنا مطالعہ پیش کیا جنہوں نے قرارِداد مقاصد کا بہتریں تجزیہ پیش کر کے بتایا کہ اگر ان نقاط پر عمل ہوتا تو پاکستان ترقی کی بہت سی منازل طے کر چکا ہوتا ۔
قاضی اسحاق میمن نے ایک تاریخی جائزہ پیش کرتے ہوئے مجلسِ پاکستان اور حلقہء فکروفن کے مقام اور اہمیت کو اجاگر کیا۔ مخدوم امین تاجر نے ڈاکٹر ریاض چوہدری کی علمی ادبی خدمات کو بےحد سراہا اور حلقہء فکروفن اور مجلسِ پاکستان کے باہمی تعاون سے بے شمار پروگراموں کی تفصیلات پیش کیں۔انہوں نے کہا کہ مجلسِ پاکستان نے ریاض شہر میں موجود مختلف تنظیموں کے درمیان ایک تعاون کی فضا قائم کی اور سب کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا اسی لئے اسے تمام تنظیموں کی ماں کہلانے کا بھی اعزاز حاصل ہوا-
صدر مجلس پاکستان رانا عبدالرؤف نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کی،ا انہوں نے ڈاکٹر ریاض چوہدری کی مجلسِ پاکستان اور حلقہء فکروفن کی گذشتہ کئی دہائیوں پر مشتمل علمی ادبی خدمات کو بے حد سراہا اور کہا آج انکے اعزاز میں پروگرام ہمارے لئے فخر کی بات ہے
رانا عبدالرؤف نے مزید کہا کہ مجلسِ پاکستان ایک سرگرم سماجی ، فلاحی اور ثقافتی تنظیم ہے اور پاکستانی کمیونٹی کے کئے مختلف جہات میں خدمات سر انجام دے رہی ہے ۔سکول کے غریب بچوں کی فیس سے لے کر کیمپوں میں مزدوروں کو راشن کی ترسیل تک مجلس اپنا فرض سمجھتی ہے، یہ ایک لوئر مڈل کلاس لوگوں کی تنظیم ہوتے ہوئے ایسے ہی لوگوں کی خدمات پر مامور ہے۔ تقریب کے اختتام پر مہمانوں کے اعزاز میں پرتکلف عشائیہ پیش کیا گیا۔