اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)حکومتی عہدیداران کا کہنا ہے کہ مقامی سطح پر تیار کی گئی واٹس ایپ کی متبادل میسجنگ ایپلی کیشن سرکاری ملازمین کے لیے متعارف کرائی جا رہی ہے اور بعد ازاں اسے شہریوں کے لیے بھی لانچ کر دیا جائے گا۔ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق گزشتہ سال اس وقت کے وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے ’بیپ پاکستان‘ (Beep Pakistan)نامی یہ ایپلی کیشن متعارف کرائی تھی۔
امین الحق نے ایپلی کیشن کی تعارفی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’آج پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری کے لیے ایک اہم دن ہے۔ ہم اپنے ملک کی پہلی مواصلاتی ایپلی کیشن ’بیپ پاکستان‘ متعارف کروا رہے ہیں۔‘‘ رپورٹ کے مطابق اس وقت امین الحق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کے سربراہ ہیں۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وزارت آئی ٹی اور متعلقہ محکموں کے سرکاری اہلکار پہلے سے ہی انٹرنل کمیونیکیشن کے لیے ’بیپ پاکستان‘ کا استعمال کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ایپلی کیشن آڈیو، ویڈیو پیغام رسانی، کانفرنس کالز اور دستاویزات کی شیئرنگ کو سپورٹ کرتی ہے۔ وزارت آئی ٹی اور اس کے متعلقہ محکموں میں اس ایپ کی ٹیسٹنگ چل رہی ہے۔ 45دنوں کے اندر اسے سرکاری ملازمین کے استعمال میں دیا جائے گا اور اس کے بعد ہم دیکھیں گے کہ کیا صورتحال ہے۔ پھر اسے عام شہریوں کے لیے متعارف کرایا جائے گا۔واٹس ایپ کے برعکس اس ایپ کے سرورز پاکستان میں موجود ہوں گے اور سو فیصد محفوظ ہوں گے۔
شمالی امریکہ میں اردو کی آواز